اردو زبان میں Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ جو تذکرے ملتے Ûیں ان میں Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ بÛت تھوڑے Ø+الات ملتے Ûیں جب Ú©Û Ø§Ú©Ø«Ø± میں Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ Ùضائل اور ان Ú©ÛŒ کرامتوں کا ذکر Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ù„ØªØ§ Ûے۔ان کرامتوں سے تو Ø+ضرت شیخ Ú©ÛŒ شخصیت کا ایک ÛÛŒ Ù¾Ûلو سامنے آتا ÛÛ’ لیکن Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والے Ú©Ùˆ Ø+ضرت شیخ Ú©ÛŒ تعلیمات اور زندگی Ú©Û’ عملی Ù¾Ûلو سے ناواقÙیت رÛتی ÛÛ’Û” Ø¬Ø¨Ú©Û Ø+قیقتا بزرگان دین Ú©ÛŒ زندگیوں کا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¹Û Ú©Ø±Ù†Û’ کا مقصد ÛŒÛ Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† ان Ú©ÛŒ تعلیمات Ú©Ùˆ اپنی زندگی میں اختیار کر Ù„Û’ اور اس طرØ+ اپنی دنیا اور آخرت دونوں Ú©Ùˆ سنوار Ù„Û’Û” اسی طرØ+ ان کتابوں سے ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ù†Ûیں معلوم Ûوتا Ú©Û Ø+ضرت شیخ جس دور میں پیدا Ûوئے اس میں آپ Ù†Û’ امت Ú©ÛŒ اصلاØ+ کا کام کس طرØ+ کیا، ان Ú©ÛŒ تعلیمات کیا تھیں اور انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ù† Ú©Ù† خرابیوں Ú©ÛŒ اصلاØ+ کی۔اگلے صÙØ+ات میں اس Ù¾Ûلو سے بھی Ø+ضرت Ú©ÛŒ شخصیت کا Ø¬Ø§Ø¦Ø²Û Ù¾ÛŒØ´ کرنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ گئی ÛÛ’Û” پڑھیے اور اپنی رائے سے Ø¢Ú¯Ø§Û Ùرمایئے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------
Ùکری Ùˆ مذÛبی انتشار
اسلام اپنے ماننے والوں Ú©Ùˆ طلب علم پر ابھارتا ÛÛ’ ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ مسلمان جب بھی کسی علاقے Ú©Ùˆ ÙتØ+ کرتے تو جÛاں ÙˆÛ Ù…Ø³Ø¬Ø¯ قائم کرتے ÙˆÛیں مدرسے کا قیام بھی ضروری سمجھتے تھے۔ اسی تعلیم اور Ùکر کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù† جÛاں بھی علم پاتے اس Ú©Ùˆ Ø+اصل کرنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©Ø±ØªÛ’Û”Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§ÛŒØ±Ø§Ù†ØŒ Ûندوستان، یونان جس Ø¬Ú¯Û Ø¨Ú¾ÛŒ مسلمان Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ ÙˆÛاں Ú©Û’ علوم اور تصانی٠کو Ø+اصل کیا۔ عباسی خلÙا Ú©Û’ دور میں بیت الØ+کمت قائم Ûوا جÛاں خاص طور پر یونانی ÙلسÙÛ’ کا عربی زبان میں ØªØ±Ø¬Ù…Û Ú©ÛŒØ§ جاتا تھا۔ اس یونانی ÙلسÙÛ’ سے بعض اÛÙ„ علم مسلمان جن Ú©ÛŒ دینی بنیاد کمزور تھی بÛت متاثر Ûوئے۔ بجائے اس Ú©Û’ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³ ÙلسÙÛ’ Ú©Ùˆ اسلام Ú©ÛŒ تعلیمات پر جانچتے انÛÙˆÚº Ù†Û’ اسلامی تعلیمات Ú©Ùˆ اس ÙلسÙÛ’ Ú©ÛŒ بنیاد پر جانچنا شروع کر دیا جس Ú©Û’ نتیجے میں ان Ú©Û’ عقائد میں خرابی پیدا Ûوئی، کمزور Ø°Ûنوں میں Ø´Ú© Ùˆ شبÛات پیدا Ûونے Ù„Ú¯Û’ اور مسلمانوں میں Ù…Ø®ØªÙ„Ù Ú¯Ù…Ø±Ø§Û Ùرقے پیدا Ûوئے جنÛÙˆÚº Ù†Û’ عقل Ú©Ùˆ اپنا معیار بنایا اور بے ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§ÙˆØ± بے Ø+قیقت باتوں پر بØ+ثیں Ûونے لگیں۔ (آج ÛŒÛÛŒ کام مغرب پرست مسلمان کررÛÛ’ Ûیں۔)
سیاسی اÙراتÙری اور Ùکری انتشار اور بدامنی کا ایک اثر ÛŒÛ Ûوا Ú©Û Ø¹Ù„ÙˆÙ… Ùˆ Ùنون Ú©ÛŒ ترقی رک گئی۔ امت کا درد Ùˆ غم رکھنے والے علمائے Ø+Ù‚ Ú¯ÙˆØ´Û Ù†Ø´ÛŒÙ† ÛÙˆ گئے جس Ú©Û’ نتیجے میں دنیا پرست علما علمی مجلسوں پر چھا گئے اور قرآن Ùˆ Ø+دیث Ú©Û’ بجائے بے مقصد اور غیر اÛÙ… مسائل موضوع بØ+Ø« بن گئے اور دنیا پرست اور مال Ùˆ Ø¬Ø§Û Ú©Û’ طلب گار علما جو عام لوگوں Ú©ÛŒ دین سے Ù…Ø+بت اور تعلق لیکن ناواقÙیت کا ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ØªÛ’ رÛتے Ûیں اور عوام الناس Ú©Ùˆ ان Ùروعی مسائل Ú©Ùˆ بنیاد بنا کر آپس میں لڑاتے رÛÛ’ Ûیں انÛÙˆÚº Ù†Û’ ان اختلاÙات Ú©Ùˆ اس درجے تک Ù¾Ûنچا دیا تھا Ú©Û Ø§ÛŒÚ© دوسرے پر Ø+ملے کرنا، گھروں Ú©Ùˆ لوٹنا ÛŒÛاں تک Ú©Û Ù…Ø®Ø§Ù„Ùین Ú©ÛŒ قبروں تک Ú©Ùˆ اکھاڑنے Ú©Û’ واقعات عام تھے۔ گالی گلوچ اور خون Ø®Ø±Ø§Ø¨Û ØªÙˆ ایک معمولی بات تھی۔ (غور Ùرمائیں آج بھی ÛŒÛÛŒ Ú©Ú†Ú¾ ÛورÛا ÛÛ’Û”)
ان تمام خرابیوں کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ÛŒÛ Ù†Ú©Ù„Ø§ Ú©Û Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù† عمل میں سست Ù¾Ú‘ گئے، دنیاوی زندگی انÛیں پیاری Ûوگئی، ان کا آپس کا اتØ+اد Ù¾Ø§Ø±Û Ù¾Ø§Ø±Û Ûوگیا، Ø¬Ø°Ø¨Û Ø¬Ûاد ختم Ûوگیا اور ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ ÙˆÛ Ø·Ø§Ù‚Øª اور رعب Ú©Ú¾Ùˆ بیٹھے جس سے Ú©Ùر Ú©ÛŒ طاقتیں خو٠کھاتی تھیں۔
لوگوں Ú©ÛŒ اخلاقی Ø+الت پر بھی اس کا بÛت برا اثر پڑا تھا۔ خود غرضی، لالچ Ùˆ Ø+رص اور مکر Ùˆ Ùریب جیسی خرابیاں عام تھیں۔ بزدلی، خوشامد، چاپلوسی، خیانت، Ø¯Ú¾ÙˆÚ©Û Ø¯ÛÛŒ جیسی خرابیاں ان Ú©ÛŒ زندگیوں کا Ø+ØµÛ Ø¨Ù† گئیں تھیں۔ملی Ùˆ قومی Ù…Ùادات پر ذاتی Ù…Ùادات Ú©Ùˆ ترجیØ+ دی جانے Ù„Ú¯ÛŒ تھی اور اس Ú©ÛŒ خاطر دین Ùˆ ایمان تک داؤ پر لگا دیا جاتا تھا۔ Ø+کمرانوں Ú©ÛŒ زندگیاں گناÛÙˆÚº میں ڈوبی Ûوئی تھیں۔اور عوام الناس دنیا داری اور Ø+رص Ùˆ Ûوس میں Ø§Ù“Ù„ÙˆØ¯Û Ø§ÙˆØ± ظلم Ùˆ ستم کا شکار بنے Ûوئے تھے۔ اقتدار پرستی اور چند اÙراد Ú©ÛŒ بالا دستی Ù†Û’ نئی نئی سازشوں Ú©Ùˆ جنم دیا۔مذÛب سے دوری ایک Ùیشن بن گیا تھا۔بد امنی عام ÛÙˆ گئی تھی۔
ان Ø+الات میں ایک ایسی شخصیت Ú©ÛŒ شدید ضرورت تھی جو Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ù…Øª Ù…Ø+Ù…Ø¯ÛŒÛ Ú©ÛŒ منجدھار میں پھنسی کشتی Ú©Ùˆ سلامتی Ú©ÛŒ طر٠موڑ دے Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³Û’ آنے والے طوÙانوں کا Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©Û’ قابل بھی بنا سکے۔ ÛŒÛ Ø°Ø§Øª Ø´Ø§Û Ø¨ØºØ¯Ø§Ø¯ØŒ Ù…Ø+بوب سبØ+انی، پیران پیر، Ù…Ø+ÛŒ الدین شیخ عبد القادر جیلانی رØ+Ù…Ûƒ Ø§Ù„Ù„Û Ø¹Ù„ÛŒÛ Ú©ÛŒ صورت میں اس دنیا میں تشری٠لائی۔ ÛŒÛÛŒ ÙˆÛ Ø°Ø§Øª بابرکت تھی جس Ù†Û’ امت Ù…Ø³Ù„Ù…Û Ú©ÛŒ Ø®Ø³ØªÛ Ø+الی Ú©Ùˆ ختم کیا، لوگوں سے مایوسی Ú©Ùˆ دور کیا، امید کا چراغ روشن کیا اور کشتی اسلام Ú©Ùˆ بھنور سے نکال کر صØ+ÛŒØ+ سمت میں موڑ دیا۔
Ø+ضرت شیخ Û´Û¸Û¸Ú¾ میں بغداد میں داخل Ûوئے اور تقریباتینتیس (Û³Û³) سال تک طلب علم اور اصلاØ+ Ù†Ùس میں گزارے۔اس مدت میں تمام Ù…Ø°Ú©ÙˆØ±Û Ø+الات Ú©Ùˆ اپنی آنکھوں سے دیکھتے رÛÛ’Û” بغداد Ú©ÛŒ معاشرتی سماجی اور دینی زندگی Ú©Û’ بگاڑ Ú©Ùˆ دیکھا۔ ظلم Ùˆ ستم، ÙØ+اشی Ùˆ تن آسانی اور عیش Ùˆ عشرت میں ڈوبی Ûوئی زندگی ان Ú©Û’ سامنے تھی۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ مسلمانوں Ú©ÛŒ باÛÙ…ÛŒ نااتÙاقی اور Ø®Ø§Ù†Û Ø¬Ù†Ú¯ÛŒ اور دشمنی Ú©Ùˆ بھی دیکھا، انÛÙˆÚº Ù†Û’ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ دیکھا Ú©Û Ù…Ù„Ú©ØŒ صوبوں اور Ø´Ûروں Ú©ÛŒ Ø+کومت Ø+اصل کرنے Ú©Û’ لیے لوگ سب Ú©Ú†Ú¾ کر گزرنے پر Ø§Ù“Ù…Ø§Ø¯Û Ûیں۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ درباری اور دنیا پرست علما کا کردار بھی دیکھا جو ذلیل دنیا Ú©ÛŒ خاطر مسلمانوں Ú©Ùˆ آپس میں لڑاتے تھے۔ یقینا Ø+ضرت شیخ Ù†Û’ ان Ø+الات اور واقعات کا بھرپور اثر قبول کیا اور ÛŒÛ Ø§Ø+ساس ان Ú©Û’ دل میں پیدا Ûوا Ú©Û Ù…Ù„Øª Ø§Ø³Ù„Ø§Ù…ÛŒÛ Ø²ÙˆØ§Ù„ Ú©ÛŒ زد پر ÛÛ’ جس سے بچاؤ Ú©Û’ لیے دوسری کوئی قوت عالم اسلام میں سرگرم عمل Ù†Ûیں ÛÛ’Û”Ø+ضرت شیخ کا ایک ملÙوظ ملاØ+Ø¸Û Ùرمائیں:
’’Ûمارے پیغمبر صلی Ø§Ù„Ù„Û Ø¹Ù„ÛŒÛ ÙˆØ³Ù„Ù… Ú©Û’ دین Ú©ÛŒ دیواریں گر رÛÛŒ Ûیں اور پکار رÛÛŒ Ûیں Ú©Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ ÛÛ’ جو ان Ú©ÛŒ تعمیر کرے؟ دین Ù…Ø+مدی Ú©ÛŒ Ù†Ûر خشک Ûوا چاÛتی ÛÛ’Û”Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ عبادت اول تو Ûوتی ÛÛŒ Ù†Ûیں اور کبھی Ûوتی بھی ÛÛ’ تو دکھاوے اور Ù†Ùاق Ú©Û’ ساتھ Ûوتی ÛÛ’Û” کوئی ÛÛ’ جو ان دیواروں Ú©Ùˆ سیدھا کرنے اور Ù†Ûر Ú©Ùˆ وسیع کرنے اور اÛÙ„ Ù†Ùاق Ú©Ùˆ شکست دینے میں مدد کرے؟‘‘ (ملÙوظات شیخ)
ÛŒÛÛŒ تعمیر اور امت Ú©Ùˆ Ûلاکت Ú©Û’ بھنور سے باÛر نکال کر لانا ÛÛŒ آپ کا اصلی مقصد تھا۔ ÛŒÛÛŒ آپ Ú©Û’ مواعظ کا اصلی Ù…Ø+رک تھا اور اسی لیے آپ Ù†Û’ بغداد کو، جو اس وقت عالم اسلام کا علمی اور روØ+انی مرکز تھا، اپنی دعوت کا مرکز بنایا تھا تا Ú©Û Ø§Ù…Øª Ù…Ø³Ù„Ù…Û Ú©Û’ قلب میں بیٹھ کر اس Ú©ÛŒ اصلاØ+ کا کام کیا Ø¬Ø§Ø¦Û’Û”Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ پوری قوت اور اخلاص Ú©Û’ ساتھ وعظ Ùˆ ارشاد دعوت Ùˆ تربیت، اصلاØ+ Ù†Ùوس اور ØªØ²Ú©ÛŒÛ Ù‚Ù„ÙˆØ¨ Ú©ÛŒ Ø·Ø±Ù Ù…ØªÙˆØ¬Û Ûوئے۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ ان مسائل Ú©ÛŒ جڑ پر Ú©Ù„Ûاڑا چلایا جو امت Ú©Ùˆ دیمک Ú©ÛŒ طرØ+ چاٹ رÛÛ’ تھے۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ توØ+ید خالص، اخلاص کامل، تقدیر پر ایمان، Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û Ø§Ù“Ø®Ø±Øª Ú©ÛŒ یاد دÛانی، اس دنیا Ú©Û’ Ùانی Ûونے اور اس Ú©Û’ مقابلے میں آخرت Ú©ÛŒ زندگی Ú©ÛŒ Ûمیشگی، Ù†Ùاق اور Ø+ب دنیا Ú©ÛŒ برائی اور تÛذیب اخلاق Ú©ÛŒ دعوت پر سارا زور صر٠کر دیا۔ ان مواعظ اور خطبات کا خواص Ùˆ عوام پر بÛت زبردست اثر پڑا اور ÙˆÛ Ø¨Ûت جلد Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª پر آگئے۔ Ûزاروں اÙراد Ù†Û’ آپ Ú©Û’ Ûاتھ پر ØªÙˆØ¨Û Ú©ÛŒÛ” صر٠مسلمان ÛÛŒ Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ø³ÛŒÙ†Ú©Ú‘ÙˆÚº ÛŒÛودیوں اور عیسائیوں Ù†Û’ بھی اسلام قبول کیا۔
آپ Ù†Û’ ØµØ±Ù ÙˆØ§Ø¹Ø¸Ø§Ù†Û Ú©Ø§Ù… ÛÛŒ Ù†Ûیں کیا Ø¨Ù„Ú©Û Ù…Ø¬Ø§ÛØ¯Ø§Ù†Û Ø³Ø±Ú¯Ø±Ù…ÛŒØ§Úº بھی آپ Ú©ÛŒ شخصیت کا Ø+ØµÛ Ø±Ûیں۔ Ú¯Ùˆ Ø¨Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª آپ Ù†Û’ ان سرگرمیوں میںØ+ØµÛ Ù†Ûیں لیا لیکن تاریخ سے ثابت ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ دور میں Ø¨Ù„Ú©Û Ø¨Ø¹Ø¯ میں بھی عالم اسلام میں جو Ø¬Ø°Ø¨Û Ø¬Ûاد بیدار Ûوا اس Ú©Û’ پیچھے Ø+ضرت شیخ ÛÛŒ Ú©ÛŒ تØ+ریک جÛاد کام کر رÛÛŒ تھی۔ اس بات Ú©Û’ ثبوت Ú©Û’ لیے اتنا ÛÛŒ کاÙÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ø¬Ø§Ûد اسلام نور الدین زنگیؒ Ú©Û’ دربار میں Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ Ù…Ø¯Ø±Ø³Û Ù‚Ø§Ø¯Ø±ÛŒÛ Ú©Û’ Ùارغ Ûونے والوں Ú©Ùˆ اعلی عÛدے Ø+اصل تھے مثلاً: قطب الدین نیشاپوری اور شر٠الدین عبدالمومن شوردÛ۔اسی طرØ+ Ø+امد بن Ù…Ø+مود Ø+رانی جو Ø+ضرت شیخ ÛÛŒ Ú©Û’ شاگرد تھے نور الدین زنگیؒ Ú©Û’ دربار میں قاضی Ú©Û’ عÛدے پر Ùائز تھے۔ ایک اور شاگرد علی بن برداون بن زید کندی بھی نور الدین زنگی Ú©Û’ دربار میں خاص قدر Ùˆ منزلت Ø+اصل تھی۔
ÙاتØ+ بیت المقدس صلاØ+ الدین ایوبیؒ Ú©Û’ دربار میں بھی Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ شاگرد موجود تھے مثلاً: زین الدین علی بن ابراھیم بن نجا دمشقی جو Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ شاگرد تھے صلاØ+ الدین ایوبی Ú©Û’ مشیروں میں شامل تھے۔ ÙتØ+ بیت المقدس Ú©Û’ وقت ابن نجا اور موÙÙ‚ الدین بن Ù‚Ø¯Ø§Ù…Û Ø§ÙˆØ± ان Ú©Û’ بھائی Ù…Ø+مد صلاØ+ الدین ایوبی Ú©Û’ ÛÙ…Ø±Ø§Û ØªÚ¾Û’ اور ÛŒÛ ØªÙ…Ø§Ù… لوگ Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ شاگرد تھے۔
Ûندوستان میں جÛاد کا پرچم Ø´Ûاب الدین غوری Ù†Û’ بلند کیا۔ اس جÛاد Ú©Û’ پیچھے بھی Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ Ùیض یاÙØªÛ Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Ù…Ø¹Ù†ÛŒ الدین چشتیؒ Ú©ÛŒ کوشش کار Ùرما تھی۔Ø+ضرت Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Ø+ضرت شیخ Ú©Û’ آخری سالوں میں بغداد Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ تھے اور ÙˆÛیں سے لوٹ کر آپ Ù†Û’ Ûندوستان کا سÙر کیا تھا اور پھر اجمیر Ú©Ùˆ اپنا مرکز Ø¨Ù†Ø§ÛŒØ§Û”ÛŒÛ Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ø§Ø³ وقت Ú©Ùر Ùˆ شرک کا بÛت بڑا مرکز تھا۔ ÙˆÛیں سے آپ Ù†Û’ Ø´Ûاب الدین غوری Ú©Ùˆ Ûندوستان پر Ø+ملے Ú©ÛŒ دعوت دی۔آپ Ú©Û’ بعد آپ Ú©Û’ خلÙا Ù†Û’ اپنی دعوتی اور تبلیغی کوششوں سے پورے Ûندوستان Ú©Ùˆ نور اسلام سے منور کر دیا۔
ÛŒÛ Ø§Ù†ÛÛŒ کوششوں کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û Ø+ضرت شیخ Ú©ÛŒ زندگی ÛÛŒ میں عیسائیوں Ú©Ùˆ شکستیں Ûونے لگیںا ور ان Ú©Û’ وصال Ú©Û’ چند سال Ú©Û’ بعد پورا عالم اسلام عیسائیوں Ú©ÛŒ یلغار Ú©Û’ مقابلے میں Ø³ÛŒØ³Û Ù¾Ù„Ø§Ø¦ÛŒ دیوار بن کر کھڑا ÛÙˆ گیا۔Ø+ضرت شیخ Ú©ÛŒ ÙˆÙات ÛµÛ¶Û±Ú¾ میں Ûوئی اور اس Ú©Û’ تین چار سال بعد ÛÛŒ سلطان صلاØ+ الدین ایوبیؒ Ù†Û’ صلیبیوں Ú©Ùˆ شکست دے دی۔ اس Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ Ø¹Ø±ØµÛ Ú©Û’ بعد Ø´Ûاب الدین غوری Ù†Û’ Ûندوستان میں بت پرستوں Ú©Ùˆ روند کر اسلام کا پرچم بلند کیا۔
Ø+ضرت شیخ Ú©ÛŒ تمام کرامتوں Ú©Ùˆ ایک پلڑے میں رکھا جائے اور دوسرے پلڑے میں آپ Ú©ÛŒ ان کوششوں Ú©Ùˆ جس Ú©Û’ نتیجے میں Ûزاروں بھٹکے Ûوئے Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª پر آگئے اور گلشن اسلام میں Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø¨Ûار آگئی۔ اسلام Ú©Û’ اصل عقائد اور تعلیمات واضØ+ ÛÙˆ گئیں امت Ù…Ø³Ù„Ù…Û Ø¹Ù…Ù„ Ùˆ جÛاد Ú©ÛŒ طر٠لوٹ آئی تو یقینا ÛŒÛÛŒ پلڑا بھاری Ûوگا اور ÛŒÛÛŒ آپ Ú©ÛŒ سب سے بڑی کرامت مانی جائے گی۔ لیکن آج Ø+ضرت شیخ Ú©ÛŒ دوسری کرامتوں Ú©Û’ مقابلے میں ان Ú©ÛŒ اس کرامت کا بÛت Ú©Ù… لوگوں Ú©Ùˆ علم ÛÛ’Û”
(جاری ÛÛ’)​